مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے ایٹمی توانائی کے اداراے کے سربراہ محمد اسلامی نے آج بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کی سائڈ لائن پر صحافیوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع سے ہی اپنی تمام تر جوہری سرگرمیاں عالمی جوہری نگراں ایجنسی کے اصول و ضوابط کے مطابق انجام دے رہا ہے اور کوئی ایسی سرگرمی انجام نہیں دے رہا کہ جس میں اعلان شدہ پروسس مکمل نہ کیا گیا ہو جبکہ یہ تمام سرگرمیاں پہلے بھی آئی اے ای اے کی نگرانی میں ہو رہی تھیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران این پی ٹی پر کاربند ہے، لہذا آئی اے ای اے کوئی ایسا دعوا نہیں کرسکتی کہ ایران میں ایسی سرگرمی ہو رہی ہے جو نگراں ادارے کی رپورٹس کے عدم مطابق ہو۔ کسی قسم کا عدم انطباق نہیں پایا جاتا۔ ان سالوں کے دوران آئی اے ای اے کی رپورٹس، اس کے اہکاروں اور گزشتہ سربراہان کے بیانات نے ہمیشہ اس بات کی تصدیق کی ہے۔
محمد اسلامی کا کہنا تھا کہ جن شواہد اور جگہوں کے متعلق دعوا کیا جارہا ہے وہ انقلاب مخالف قوتوں اور صہیونی رجیم کی طرف سے گھڑی گئی باتیں ہیں۔ یہ لوگ گزشتہ ۲۰ سالوں سے ایران پر مسلسل الزامات لگاتے آرہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تاہم ایک مجرم اور غاصب رجیم کی شرارت اور الزامات اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف نفسیاتی اور سیاسی کاروائیوں کو بڑھانے میں پیش پیش ہیں جبکہ خود یہ رجیم ایک دہشتگرد ملک کے طور پر غیر قانونی جوہری سرگرمیاں انجام دے رہی ہے اور اپنی کسی بھی جوہری سائٹ یا سرگرمی میں آئی اے ای اے کو دورے کی اجازت اور پہنچ نہیں دے رہی! ایرانی جوہری ادارے کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ ہم آئی اے ای اے کے سربراہ سے توقع نہیں رکھتے کہ ایسے جملے بولیں جو صہیونی رجیم کے مطالبات ہیں۔ یہ قابل قبول نہیں ہے اور آئی اے ای اے کے سربراہ کے منصبی فرائض کے برخلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی اے ای اے میں اپنے مستقل مندوب کے ذریعے ان تک تحریری طور پر اپنا اعتراض پہنچا دیا ہے اور توقع رکھتے ہیں کہ اس رویے کا خاتمہ ہو۔
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی اعلی سطحی قیادت اور حکومت کی جانب سے ہمیشہ جوہری پروگرام کی توسیع پر زور دیا گیا۔ ہم نے اس ایک سال کے دوران ان سسٹمز کی توسیع پر توجہ مرکوز رکھی جو جوہری توانائی کے اثرات کو عوام کی زندگی میں بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ رواں سال کئی قسم کی مشینیوں اور سسٹمز کی رونمائی کی جائے گی جو صنعت، زراعت، غذائی اجناس اور صحت کے شعبے میں جوہری تابکاری کے استعمال کے لئے ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا واضح پیغام یہ ہے کہ ایران کے عوام صنعت و ٹیکنالوجی اور صحت کےشعبوں میں ان کے اثرات کا مشاہدہ کریں اور ان سے استفادہ کریں۔ جوہری توانائی محض افزودگی نہیں بلکہ مختلف شعبوں میں اس کا وسیع استعمال ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ایٹمی توانائی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی اعلان نشدہ سائٹ نہیں ہے جبکہ وہ موارد اور جگہیں جن کے بارے میں دعوا کیا جارہا ہے، انقلاب مخالف منافقین اور صہیونی کے ذہن کی پیداوار ہیں جو وہ گزشتہ ۲۰ سالوں سے کہتے آرہے ہیں اور کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ لوگ دہشت گردانہ کاروائیاں کرتے ہیں اور ہمارے سائنسدانوں کی ٹارگٹ کلنگ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ نفسیاتی، سیاسی اور میڈیا پروپگینڈا بھی اسی غرض سے ہے کہ مذکرات میں خلل ڈال سکیں کیونکہ مذاکرات کا مقصد پابندیوں کی منسوخی ہے اور اسی مقصد کے لئے انجام پا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے دائرہ کار میں اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کے پابند ہیں جو ہم نے پہلے قبول کی تھیں۔ اگر وہ معاہدے میں واپس آتے ہیں تو معاہدے میں طرفین نے جن امور پر اتفاق کیا ہے، انہیں انجام دیں گے اور اس پر کار بند ہیں، نہ ایک لفظ زیادہ ہوگا اور نہ ہی ایک لفظ کم ہوگا۔
آپ کا تبصرہ